You are currently viewing برطانیہ میں رمضان فیسٹیول اور اوپن افطار

برطانیہ میں رمضان فیسٹیول اور اوپن افطار

رمضان کے مہینے میں ہمارے چاہنے والوں نے ہم سے ہمیشہ اصرار کیا کہ میں لندن میں رمضان کی صورتِ حال پر کوئی کالم لکھوں۔ موقع کی غنیمت کو دیکھتے ہوئے ہم نے سوچا کیوں نہ ہم آپ کو لندن میں رمضان ٹینٹ پروجیکٹ اور رمضان فیسٹیول کی تفصیل بتاؤں۔

رمضان ٹینٹ پروجیکٹ کا سالانہ رمضان فیسٹیول دنیا کا سب سے بڑا اور منفرد سالانہ فیسٹیول ہے جو رمضان اور اسلامی فن، ثقافت، تاریخ، ورثے کو منانے والا اپنی نوعیت کا ایک منفرد فیسٹیول ہے۔فیسٹیول میں اوپن افطار اور دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔ جس کا آغاز سالانہ ویلکم رمضان کانفرنس سے ہوتا ہے جو اتوار 3مارچ کو برطانیہ کے رائل انسٹی ٹیوشن میں ہوا۔

رمضان فیسٹیول 2024کا تھیم “وراثت:ماضی، حال اور مستقبل “ہے۔جو اسلام کے بھر پور ثقافتی ورثے اور معاشرے پر اس کے پائدار اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔یہ تھیم مکالمے اور کمیونٹی کی مصروفیات کے ذریعے مستقبل کی تشکیل کرتے ہوئے تاریخ کے تحفظ کی اہمیت کو دریافت کرتا ہے۔

اوپن افطار 2024کو رمضان کے مقدس مہینے کے لیے،اب تک کے سب سے وسیع پروگرام کا اعلان کرنے پر فخر ہے۔ پہلی بار اوپن افطار برطانیہ کے چار آبائی ممالک انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ، ویلز اور شمالی آئیر لینڈ میں کمیونٹیز کو اکھٹا کررہی ہے۔اوپن افطار 2024میں لندن اور دارالحکومت سے باہر منعقد ہونے والی تقریبات کے درمیان نظر آئے گی، جو شمولیت اور رسائی کے لیے پہل کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

اس سال اوپن افطار پروگرام پہلے سے کہیں زیادہ دس سے زائد شہروں کا رخ کرے گی۔ جن میں برمنگھم، بیلفاسٹ، بلیک برن، برائٹن، کمبرج، کارڈف،ڈنڈی، مانچسٹر، نیو کاسل، شیفیلڈ، ویسٹ بروم وچ، ونڈزر اور لندن کے نام اہم ہیں۔ اس سال اوپن افطار کھیلوں کے میدانوں میں کم ازکم نو ایونٹس ہوں گے،جن میں آٹھ فٹ بال اسٹیڈیم اور ایک رگبی میدان شامل ہیں۔ اوپن افطار کی بڑھتی ہوئی رسائی کے ثبوت میں کئی مقامات پہلی بار ان تقریبات کی میزبانی کریں گے۔ جن میں مانچسٹر سٹی ایف سی، برینٹ فورڈ ایف سی، ٹینٹ مورڈن، بلیک برن، روورز ایف سی، اے ایف سی ومبلڈن، ویسٹ بروم وچ ایف سی، ونڈزر کاسل،کیو گارڈنز، کارڈف اسٹیڈیم، وی اینڈ اے ڈنڈی، اور بیلفاسٹ میں سٹی ہال اہم ہیں۔آخر میں اوپن افطار اس سال اپنے فائنل ایونٹ کے لیے معروف ٹریفلگر اسکوائر پر واپس آئے گا جہاں ہزاروں لوگ افطار کرے گے۔

رمضان ٹینٹ پروجیکٹ ایک ملٹی ایوارڈ یافتہ چیریٹی ادارہ ہے جو 2013 میں قائم کیا گیا تھا۔ جس کا مقصد کمیونٹیز کو اکھٹا کرناہے اور مختلف اقدامات کے ذریعے رمضان کے جذبے اور مقاصد کو پھیلاتا ہے۔ٹینٹ پروجیکٹ کا کہنا ہے کہ” ہم ایک ایسی دنیا بنانے میں مدد کرنا چاہتے ہیں جہاں ہر کوئی ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ رہے۔ ہمارا جذبہ بات چیت، باہمی افہام و تفہیم اور تعلق کا احساس پیدا کرنے میں ہے۔ ہم تمام مذاہب کے افراد کے درمیان فاصلوں کو ختم کرنے کے لیے کام کرتے ہیں “۔

اوپن افطار زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو مدعو کرتی ہے اور تمام مذاہب کی برادریوں کو اکھٹا کرتی ہے۔ جس میں مہمان مقررین، وی آئی پی، سیاست دانوں کے علاوہ عام لوگوں کی بھاری تعداد شرکت کرتی ہے۔اس دوران لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ گفتگو کا موقعہ ملتا ہے اور غیر مسلموں کو مسلمانوں کے ساتھ رمضان اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کا بھی موقعہ مل جاتا ہے۔

2013 میں میں لندن کی (School of Oriental and African Studies)  SOAS یونیورسٹی کے طلبا ء کا ایک گروپ بین الاقوامی طلباء کو افطار کے لیے مدعو کرنے کے لیے اکھٹا ہوا جو اپنے ملک سے ہزاروں میل دور اکیلے رہتے تھے۔ اس طرح یہ سلسلہ دھیرے دھیرے بڑھتا گیا او افطار کا انتظام اب ہزاروں کی تعداد میں اوپن افطار کی صورت میں مختلف شہروں میں ہونے لگا۔ اب تک اوپن افطار نے ویمبلے اسٹیڈیم، ویسٹ منسٹر ایبی، ریجنٹ پارک، کینزنگٹن میموریل گارڈنز، ٹریفلگر اسکوائر، برٹش لائبریری سمیت کئی اہم مقامات پر ہزاروں مسلم اور غیر مسلموں کو افطار کرارہاہے۔ جو کہ ایک قابلِ ستائس بات ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ اوپن افطار نے پچھلی دہائی کے دوران اپنے تمام پروگراموں کے دوران تمام مذہبی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو جورڑا اور ان کو یکجا کیا، اوراوپن افطار کے ذریعہ ہم آہنگی کی ایک بے مثال پلیٹ فارم مہیا کرایا ہے۔اس عمل کے ذریعہ اسلام اور رمضان کے بارے میں تاثرات کو مثبت طور پر تبدیل کرنے اور رکاوٹوں کو دور کرنے میں بھی رمضان ٹینٹ پروجیکٹ کامیاب رہے ہیں۔ اوپن افطار میں شرکت کرنے والے 50%سے زیادہ مہمانوں نے اتفاق کیا کہ رمضان کے بارے میں ان کے علم میں اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ 80%فی صد لوگوں نے محسوس  کیا کہ ان کے لیے ایک دوسرے کے بارے میں جاننے کے لیے مختلف کمیونٹیز سے ملنے کے لیے کوئی معقول جگہیں نہیں ہیں۔ تو وہیں 50%سے زیادہ مہمانوں کا کہنا ہے کہ اوپن افطار نے انہیں مسلمانوں سے ملنے کا موقع فراہم کیا ہے جو انہیں کہیں اور نہیں ملتا۔

رمضان ٹینٹ پروجیکٹ کے بانی اور سی ای او عمر صلاح نے کہا کہ” ایک دہائی سے زائد عرصے سے رمضان ٹینٹ پروجیکٹ نے اپنے سالانہ رمضان فیسٹیول اور فلیگ شپ اقدام اوپن افطار کے ذریعے تمام پس منظر سے تعلق رکھنے والے10لاکھ سے زیادہ لوگوں کوجوڑا ہے۔ اس سال کی تھیم، وراثت: ماضی، حال اور مستقبل، کا مقصد برطانیہ میں ہمارے مشترکہ ثقافتی ورثے کی گہری سمجھ اور تعریف کو پورا کرنا ہے۔ رمضان کا مہینہ امیر اسلامی ثقافت، روایت اور ورثے کی علامت ہے جسے دنیا بھر میں لاکھوں لوگ خود کی عکاسی، روحانی رزق اور ذہن سازی کے سفر کے طور پر مناتے ہیں۔ ہمیں اس بابرکت مہینے کو منانے اور اپنا رمضان فیسٹیول اور تاریخی اوپن افطار تقریبات کا سلسلہ پیش کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے۔ جس میں مسلم دنیا نے صدیوں سے برطانوی ثقافت اور طرزِ زندگی میں نمایاں شراکت اور وراثت کو اجاگر کیا ہے۔ جو ہمارے معاشروں اور برادریوں کے باہمی ربط کو مضبوط کرتا ہے۔

برطانیہ میں اوپن افطار، رمضان ٹینٹ پروجیکٹ کا سب سے بڑا اقدام ہے اور یہ رمضان میں برطانیہ کا سب سے بڑا کمیونٹی ایونٹ ہے۔ اوپن افطار زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو مدعو کرتی ہے اور یہ تمام مذاہب کے لوگوں کے لیے ایک کھلی دعوت ہے۔ جس میں کوئی بھی کمیونٹی، ہم آہنگی، تعلق، دل و دماغ کو سکون فراہم کرنے اور اجنبیوں کو دوست بنانے کے لیے ایک عمدہ اور بے مثال قدم ہے۔ ہم دعا گو ہیں کہ برطانیہ کی رمضان فیسٹیول کی مثال دنیا بھرمیں قائم ہو، جس سے محبت اور بھائی چارگی کا پیغام پھیلتارہے اور غلط فہمیاں دور ہوں۔

Leave a Reply