You are currently viewing ملکہ برطانیہ اورپلاٹینم جوبلی

ملکہ برطانیہ اورپلاٹینم جوبلی

لاٹینم جوبلی ایک بادشاہ یا ملکہ کے شاہی دور حکومت کے 70سال کو نشان زد کرتی ہے۔ ملکہ الزبتھ دوم اس سنگ میل تک پہنچنے والی پہلی برطانوی شاہی حکمراں ہیں۔ ملکہ نے الحاق کے دن باضابطہ طور پر تخت پر 70سال مکمل کر لیے جو اتوار 6فروری کو تھا۔

اسی 6فروری 1952 کو ملکہ الزبتھ دوم نے اپنے والد جارج ششم کی وفات پر تخت سنبھالا تھا۔تاہم ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی تاجپوشی 2جون 1953کو لندن کے ویسٹ منسٹر ایبی میں ہوئی تھی۔اسی لیے پلاٹینم جوبلی کی بڑی تقریبات جمعرات،2جون 2022کو شروع ہوئی جو کہ ہفتے کے آخر میں اتوار5جون تک جاری  رہیں۔اس موقعہ پر پلاٹینم جوبلی کو منانے کے لیے حکومت نے جمعرات 2جون سے اتوار 5جون 2022تک چار روز بینک ہولی ڈے تعطیلات کا بھی اعلان کیا تاکہ لوگ توسیعی ویک اینڈ پرجوبلی تقریبات اور پارٹیوں کو جوش و خروش سے منائیں۔

یہاں یہ بھی بتاتا چلوں کہ ملکہ کی تاجپوشی کا جشن جون کے مہینے میں اس لیے ہورہا ہے کہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی سرکاری سالگرہ جون میں ہی منائی جاتی ہے۔ اگرچہ 21 اپریل وہ دن ہے جس دن ملکہ الزبتھ کی پیدائش ہوئی تھی، لیکن یہ ان کی واحد سالگرہ نہیں ہے۔ ملکہ کی جون مہینے کے دوسرے ہفتہ کو سرکاری طور پر سالگرہ کا جشن منایا جاتا ہے۔کہا جاتا ہے کہ یہ ایک روایت ہے جو اس لیے شروع ہوئی کیونکہ ملکہ کے پردادا ایڈورڈ سات کی سالگرہ نومبر میں تھی اور نومبر میں لندن اور برطانیہ کا موسم عام طور پر سالگرہ کی پریڈ کے لیے کم سازگار ہوتا ہے۔اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ملکہ الزبتھ دوم نے بھی اپنی سالگرہ ہمیشہ جون مہینے میں مناتی ہیں اور اس لیے اس سال پلاٹینم جوبلی بھی ملکہ برطانیہ الیزبتھ دوم کی سرکاری سالگرہ کے موقعہ پر یعنی 2 جون سے شروع ہوا۔

جمعرات 2 جون کو ملکہ برطانیہ نے ٹروپنگ کلر کے لیے بکنگھم  پیلس کی بالکونی سے سلامی لی۔ اس کے علاوہ 1400سے زیادہ پریڈ کرنے والے فوجی، 200گھوڑے اور 400 فوجی موسیقار ملکہ برطانیہ کی سرکاری سالگرہ کے موقع پر روایتی پریڈ میں اکٹھا ہوئے۔ ان میں شاہی خاندان کے افراد بھی شامل تھے۔تقریب کا اختتام آر اے ایف فلائی پاسٹ کے ساتھ ہوا، جسے ملکہ کے ساتھ شاہی خاندان کے ارکان نے بکنگھم پیلس کی بالکونی سے دیکھا۔جمعہ 3 جون کو تاریخی سینٹ پال کیتھیڈرل میں ” شکریہ کی خدمت “کی تقریب ہوئی۔جس میں شاہی خاندان کے سبھی افراد نے شرکت کی، تاہم ملکہ برطانیہ غیر حاضر رہیں۔ بکنگھم پیلیس نے جمعہ کی رات ہی ملکہ کی ” شکریہ کی خدمت”تقریب میں نہ شرکت کرنے کا اعلان کر یا تھا۔کہا جارہا ہے کہ ملکہ کی ناسازطبعیت کے مد نظر ان کے ضروری سفر اور سرگرمیوں پر غور کرنے کے بعد ایسا اعلان کیا گیا۔

ہفتہ 4 جون کو کافی قیاس آرائیوں کے بعد اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ ملکہ برطانیہ ایپسم ریس کورس میں ہونے والے ڈربی میں شرکت نہیں کریں گی۔جن کی جگہ پرشہزادی این نے شاہی خاندان کی نمائندگی کی۔ ایپسم ڈربی گھوڑے کی ریس،ریسنگ کلینڈر میں واحد کلاسک ریس ہے جسے ملکہ کو ابھی جیتنا باقی ہے۔اپنی پلاٹینم جوبلی کی تقریبات کے موقعہ پر ایپسم ڈربی جیتنے کے دیرینہ خواب ملکہ کی غیر حاضری سے دم توڑ گئیں۔اس کے بعد “پلاٹینم پارٹی ایٹ دی پیلس”ہفتے کی شام کو ہوئی جسے بی بی سی نے نشر کیا۔اس تقریب میں ملکہ برطانیہ کے سات دہائیوں کے دور کے اہم ترین اداکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ  کیا۔

ملکہ برطانیہ اس سال 96 برس کی ہوگئی ہیں جو کہ ان کی زندگی اور برطانیہ کے شاہی حکومت کے لیے ایک خاص موقعہ ہے۔تاہم پچھلے سال ان کے شوہر پرنس فلپ کے انتقال اور ڈھلتی عمر کے ساتھ ان کی صحت پر سوال بھی اٹھنے لگے ہیں۔ایسا محسوس کیا جارہا ہے کہ ان ہی باتوں سے دل برداشتہ ملکہ برطانیہ اب پبلک تقریبات میں کم دیکھی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ ملکہ برطانیہ کو حالیہ مہینوں میں نقل و حرکت کے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تبھی انہیں اپریل میں ایسٹر کے دوران چرچ کی خدمات سمیت متعدد تقریبات سے محروم ہونا پڑا تھا۔اس سال ان کی چند ہی عوامی نمائش دیکھنے کو ملی جس سے یہ قیاس لگایا جارہا ہے کہ ملکہ برطانیہ اپنی ڈھلتی ہوئی عمر کی وجہ سے عوامی تقریبات سے گریز کر رہی ہیں۔ملکہ برطانیہ کی 96 ویں سالگرہ ایک برطانوی شاہی افراد کے لیے ایک بے مثال عمر ہے، جس میں وہ شاہی تخت پر 70سال کی پلاٹینم جوبلی منانے والی پہلی حکمراں بن گئی ہیں۔

اس خوشی کہ موقعہ پہ96سالہ ملکہ الیزبتھ نے کہا کہ ’میں نے کبھی اِس دن کی تمنا نہیں کی تھی۔ میں اپنے ان تمام چاہنے والوں کی احسان مند ہوں جنہوں نے برطانیہ ہی نہیں بل کہ دنیا بھر سے مجھے مبارک باد بھیجے ہیں۔ملکہ الزبتھ اس موقعہ پر بڑی سادگی سے اپنے چاہنے والوں کے بیچ آئیں اور اُن کے انتظار میں کھڑے ہوئے مجمع سے اپنی مختصر سی تقریر میں ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ زندگی میں ایسے کئی مواقع آتے ہیں جو فخریہ ہوتے ہیں لیکن میرا اپنی پر دادی ملکہ وکٹوریہ اور خود کا سب سے لمبے عرصہ تک ملکہ بنے رہنے کے ریکارڈ کو توڑنا، میرے لئے کوئی بہت بڑا کارنامہ نہیں ہے‘۔

17مئی کو ملکہ الزبتھ نے مکمل نئی الزبتھ لائن پیڈنگٹن اسٹیشن کا دورہ کیا۔شاہی دورے کے دوران ملکہ برطانیہ نے باضابطہ طور پر ایک تختی کی نقاب کشائی کی۔ یہ تختی پیڈنگٹن اسٹیشن پر مستقل طور پر نصب کی گئی ہے تاکہ آنے والی نسلیں ریلوے کے ساتھ ملکہ کے تعلق کا جشن مناتی رہیں۔ ٹرانسپورٹ فار لندن نے تاخیر کا شکارالزبتھ لائن کو 24 مئی کو عوام کے لیے کھول دیا۔الزبتھ لائن کے افتتاح سے پہلے،96سالہ ملکہ برطانیہ اپنے چھوٹے بیٹے ارل آف ویسیکس کے ساتھ سرکاری دورے کے لیے شامل ہوئی تھیں۔ کراس ریل یا الیزبتھ لائن ایک نئی ریل سروس ہے جو جنوب مشرقی انگلینڈ میں 73میل (118کیلو میٹر) ریلوے لائن ہے۔ یہ مشرق میں ایسیکس سے مغرب میں برکشائر تک، وسطی لندن کے زیر زمین سرنگ کے ذریعے چلتا ہے۔اس کی دو مغربی شاخیں ہیں، جو ریڈنگ اور ہیتھرو ہوائی اڈے پر ختم ہوتی ہیں، اور دو مشرقی شاخیں، ایسیکس کے شین فیلڈ اور جنوب مشرقی لندن میں ایبی ووڈ پر ختم ہوتی ہیں۔ وسطی لندن کے سیکشن کے لیے دس نئے اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ جو پیڈنگٹن، بونڈ اسٹریٹ، لیور پول اسٹریٹ اور کینیری وارف کو جوڑتا ہے۔

 اس لائن کا تصور پہلی بار 1980کی دہائی میں سامنے آیا تھا جو 1990کی دہائی میں منسوخ ہوگیا اور پھر2000کی دہائی میں اس کی منظوری دی گئی۔ جس کا کام 2009میں شروع ہوا۔ الزبتھ لائن کو19بلین  استرلنگ پاؤنڈ کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔ یہ یورپ کا سب سے بڑا ریل پروجیکٹ ہے جس میں 42کلو میٹر نئی سرنگیں بنائی گئی ہیں۔ الزبتھ لائن کو 10000مزدوروں نے13 سال کی مدت میں دن رات کام کر کے مکمل کیا۔

ملکہ برطانیہ کے لمبے عرصے تک ملکہ بننے کے تاریخی دن پر دنیا بھر کے حکمرانوں، لیڈروں اور عام لوگوں نے ڈھیر سارے مبارک باد پیش کئے ہیں۔ ویسے بھی برطانیہ کا شاہی خاندان دنیا کے تمام بادشاہوں اور ملکہ کے مقابلے کافی مقبول اور بہترین مانا جاتا ہے۔برطانیہ کے شاہی خاندان کی مقبولیت کے کئی اسباب ہیں۔ ایک تو اس شاہی خاندان کا دنیا کے کم و بیش تمام ملکوں میں حکمرانی کرنا، دوسرا دنیامیں ان کی ثقافت اور انگریزی زبان کا مقبول ہوناہے، تیسرالیڈی ڈائینا کی مقبولیت اورخبروں کی سرخیوں میں رہنااوران کا کار حادثے کی موت ہے اور چوتھا شاہی افراد کی دنیا بھر میں چیریٹی کی خدمات ہیں۔

آئیے ہم آپ کو ملکہ وکٹوریہ اور ملکہ الزبتھ کے ملکہ بننے پر کچھ اہم باتیں بتاتے ہیں۔ملکہ وکٹوریہ کی تاجپوشی اٹھارہ سال کی عمر میں ہوئی تھی جبکہ ملکہ الزبتھ کی تاجپوشی پچیس سال کی عمر میں ہوئی تھی۔ملکہ الزبتھ آج بھی اسی شاہی تانگے پر سوار ہوکر پارلیمنٹ کی اوپننگ کرنے کے لئے جاتی ہیں جس پر کبھی ملکہ وکٹوریہ جایا کرتی تھیں۔ دونوں ہی ملکہ پر بکنگھم پیلس سے نکلتے وقت گولی چلائی گئی تھی اور گولی دونوں دفعہ اکیلے شخص نے چلائی تھی۔ ملکہ الزبتھ آج بھی موسم سرما کی چھٹی بالمور والے گھر میں مناتی ہیں جسے ملکہ وکٹوریہ نے اپنے لئے خریدا تھا۔ ملکہ وکٹوریہ نے لگ بھگ 400ملین لوگوں کی سلطنت پر حکومت کی تھی جبکہ ملکہ الزبتھ 138ملین لوگوں کی سلطنت کی سربراہ ہیں۔ملکہ وکٹوریہ اٹھارہ سال کی عمر میں ملکہ بنی تھیں اور وہ 63سال اور 216 دنوں تک ملکہ بنی رہی۔ ان کے دور میں دس وزیراعظم بنے تھے۔ جبکہ ملکہ الیزبتھ نے6 فروری  2022 کو 70سال تک لمبے عرصے تک ملکہ بننے کا ریکارڈ قائم کیا اوران کے دور میں چودہ وزیر اعظم بنے ہیں۔

  ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم ایک نیا سنگ میل عبور کر چکی ہیں جب وہ 6 فروری 2022کودنیا کی تیسری طویل ترین حکمرانی کرنے والی ملکہ بن چکی ہیں۔تاہم اگر زندگی نے ان کا ساتھ دیا اور وہ اسی طرح ملکہ بنی رہی تو 2024 میں وہ دنیا کی پہلی طویل ترین حکمرانی کرنے والی حکمراں اور ملکہ بھی بن سکتی ہیں۔حال ہی میں انہوں نے لیختنسٹائن کے جوہان دوم کو پیچھے چھوڑ دیا، جس نے فروری 1929 ء میں اپنی موت تک 70سال اور 91دن حکومت کی۔اور چند دنوں میں تھائی لینڈ کے بادشاہ بھومی بول ادولہا دمز راما کو بھی پیچھے چھوڑ  گئیں، جنہوں نے 1946سے اکتوبر 2016تک، یعنی اپنی موت تک 70سال 126دن تک حکومت کی۔اس سے قبل فرانس کے لوئیس 14، جنہوں نے 1643سے لیکر 1715تک 72 سال 110دن حکومت کی تھی۔

اس سے قبل 9ستمبر  2015کو ملکہ الزبتھ نے سب سے لمبے عرصے تک ملکہ بننے کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا تھا۔ اس سے پہلے یہ اعزاز ملکہ وکٹوریہ کو حاصل تھا۔ ملکہ وکٹوریہ بیس جون 1837 سے بائیس جنوری 1901 تک برطانیہ کی ملکہ بنی رہی تھیں۔موجودہ ملکہ الزبتھ چھ فروری 1952 کو ملکہ بنی تھیں اور انہوں نے نو ستمبر کو 63سال 217دن تک ملکہ رہ کر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا تھا۔ جبکہ ملکہ وکٹوریہ 63سال 216دن تک ملکہ رہی تھیں۔یہ کہنا مشکل ہے کہ عین کتنے بجے ملکہ الزبتھ برطانیہ کی ملکہ بنی کیونکہ چھ فروری 1952 کو ملکہ الزبتھ کے والد اور اُس وقت کے بادشاہ جارج ششم کے انتقال کا وقت نہیں جانا جا سکا تھا لیکن ایسا مانا جاتا ہے کہ ان کی موت رات کے ایک بجے ہوئی تھی۔

میری ملاقات ملکہ الیزبتھ سے 15 مئی 2012کو ہوئی تھی جو کہ محض ایک اتفاق نہیں تھا بل کہ ملکہ الزبتھ نے مجھے اپنی تاجپوشی کی ڈائمنڈ جوبلی کے جشن میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔ میں شاید کلکتہ کا اب تک کا واحد اور پہلا اردو داں ہوں جسے اس اعزاز سے نوازا گیا تھا۔اس تقریب کی ایک خاص بات یہ تھی کہ اس میں صرف چار لوگوں کو ملکہ سے ملایا گیا تھا جس میں میں بھی شامل تھا۔ اس تقریب میں مجھے ملکہ برطانیہ کو قریب سے دیکھنے اوربات چیت کرنے کا بھی موقع ملا تھا۔ میں نے ملکہ کو بالکل ایک عام، سادگی سے بھر پور اور پر خلوص خاتون پایا تھا۔ ہم نے ان میں تکبر اور انا کی کوئی جھلک نہیں دیکھی۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ ’ملکہ برطانیہ ایک شائستہ اور پروقار شخصیت ہیں اور انہوں نے اتنے دنوں تک ملکہ بن کر دنیا کو ایک عمدہ مثال پیش کی ہے۔ ملکہ الزبتھ ایک ایسی شخصیت ہیں جوتین نسلوں کی نمائندگی کر رہی ہیں۔ملکہ الزبتھ کی سادگی کا بہترین نمونہ یہ ہے کہ وہ عام دنوں کی طرح آج بھی اپنی بے لوث خدمت کررہی ہیں۔ میں ملکہ برطانیہ الزبتھ کو برطانیہ کے اب تک کا سب سے لمبے عرصے تک ملکہ بنے رہنے پر تہہ دل سے مبارک باد اور خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں اور ان کی صحت اور لمبی عمر کی دعا کرتاہوں۔

Leave a Reply